پاکستان کا طالب علم، یہ ہے تمہارا جنون جو صرف عمران خان کو آزاد ہی نہیں بلکہ پاکستان میں قائم اس فاشسٹ حکومت اور ان کو لانے والوں کو بھی گرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ لیکن خدارا! اپنے مستقبل کا سوچ لو، اپنے آپ کا خیال کرو، اپنے آنے والے سنہرے وقت کا سوچو۔ آج نکل آؤ پاکستان کی اس صورتحال کو بدلنے کے لئے، اپنی آزادی کے لئے۔ ورنہ یاد رکھنا، یہ ملک شمالی کوریا بن جائے گا جہاں کوئی ایک تصویر بھی نہیں لے سکتا، جہاں کوئی انٹرنیٹ نہیں ہے، جہاں اگر خاندان کا ایک فرد غلطی کرے تو پوری فیملی کو نیست و نابود کر دیا جاتا ہے۔ یقیناً روس جیسا ملک بن جائے گا جہاں حکومت کے خلاف بات کرنے پر 15 سال کی قید میں ڈال دیا جاتا ہے... اپنی صلاحیت، اپنا دباؤ اور اپنی طاقت کو سمجھو... کل کی بات ہے، بنگلہ دیش کے طلبہ نے کر دکھایا... اس سے پہلے سری لنکا نے کر کے دکھایا... طلبہ قوم کا مستقبل ہوتے ہیں... اگر یہ خاموش تماشائی بنے بیٹھے رہے تو سمجھ لو اس ملک کا مستقبل فوت ہو گیا ہے... مر گیا ہے... کوئی اس ملک سے امید نہ رکھے... خدا کرے کہ مجھے ایسا وقت دیکھنا نصیب نہ ہو... کیونکہ خاموشی صرف قتل ہوتا ہے... انسان کو بولنا اللہ سکھاتا ہے... حالات کا مقابلہ ہمارے نبیوں نے سکھایا ہے... آج آپ لوگ پیچھے ہٹ گئے تو یاد رکھنا کہ آپ کی اولادوں کی اولادوں کو بھی آگے آنے کا کوئی موقع نظر نہیں آئے گا... آپ لوگ غور کرو... قائد اعظم نے ملک تو لے لیا، لیکن راہ راست پر لانے سے پہلے چل بسے... غلط... ان کا قتل ہوا تھا... انہیں باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا تھا... فاطمہ جناح کو بھی اسی طرح قتل کر دیا گیا... بھٹو کو بھی... بے نظیر کو بھی سرعام گولی مار دی گئی... سب خاموش... کیوں... کیوں... کیوں... جو پاکستانی ایجنسیاں خود کو دنیا میں نمبر 3 یا 4 سمجھتی ہیں، کیا انہیں معلوم نہیں کہ یہ سب کون کر رہا ہے... مجھے صرف دو باتیں سمجھ میں آتی ہیں: یا تو وہ خود یہ سب کروارہے ہیں... یا پھر جو کروانے والے ہیں، وہ ان کے ساتھی ہیں اور بیک فٹ پر ہیں... یہ کیسے مان لوں کہ یہ لوگ یا فوج اپنے ملک کے ساتھ سنجیدہ ہیں... اور اُس ملک کی عوام بھوک سے مر رہی ہے... قانون انصاف سے محروم ہے... عمران خان جو ایک سلیبریٹی ہیں، وہ بھی انصاف نہ لے سکے... وہاں ہم ان کے سامنے محض کیڑے مکوڑے ہیں، اس سے زیادہ خوش نہیں ہو سکتے... تاریخ گواہ ہے، اگر ایسا نہ کیا ہوتا تو آج پاکستان آج کی حالت میں نہ ہوتا... ایشیا کا لیڈر پاکستان بن سکتا تھا... وہ پاکستان جو جاپان، جرمنی، جنوبی کوریا جیسے ممالک کو امداد دے سکتا تھا... اس ملک میں ملائیشیا، یو اے ای، جاپان سے لوگ اور بادشاہوں کے شہزادے پڑھنے آتے تھے... اس خطے میں... وہ آج خود مقروض ہو کر سسکیاں لے رہا ہے... بھارت کی اپنی مشکلات ہیں۔ وہ بہت بڑا ملک ہے اس لیے اس کا اپنا بھی بڑا بوجھ ہے... پاکستان ایک نئی ریاست تھی... آپ غور کریں، پورے گھر کو از سرِ نو تعمیر کرنا آسان ہے یا نئے پلان کے مطابق گھر بنانا؟ غور کریں... سمجھ جائیں، آج کا ایک ایک پل بہت قیمتی ہے... آپ لوگ اسلام آباد آ جائیں، 17 کو اس ناجائز آئینی ترامیم کو روک لیں... پاکستان کو اس ٹوٹے پھوٹے قانون کو بچا لیں... آج توڑا ہے، کل جوڑا جائے گا... اگر یہ آج کا قانون نہ رہا تو کیا کریں گے؟ پھر کس عمران کی تلاش کریں گے؟ اس بدعنوان، اس بے حس، افسردہ معاشرے میں ایسا ہیرا بار بار نہیں ملتا... خدارا، میں کوئی نئی بات نہیں کر رہا... آپ لوگ خود دیکھ لیں... کیا آپ اپنا گھر چھوڑ کر نکلتے ہیں پاکستان کے لیے؟ اپنا بچہ... اپنی فیملی چھوڑ کر؟ عمران نے کر کے دکھایا ہے... اس سے پہلے اگر کوئی عمران سے بڑھ کر آیا ہے تو بتا دو... فخر یا مراد سعید پر... ارشد شریف پر... ایسے لوگ نہیں ملتے، خدارا قدر کر لو... اج ابھی بھی وقت ہے... میرا اللہ جانتا ہے، میرا دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتا ہے۔ میں پاکستان میں نہیں ہوں، لیکن پاکستان سے دور بھی نہیں رہ سکتا۔ کیسے بھول سکتا ہوں اپنی پیاری دھرتی کو جہاں اللہ نے مجھے پیدا کیا، بڑا کیا، میرے ماں باپ کی قبریں وہیں ہیں۔ کیسے بھول سکتا ہوں اپنے پیارے ملک پاکستان کو؟ لیکن علم، ہنر، پیسہ، قابلیت، اہلیت نے مجھے کوریا میں رکھا ہے۔ یہ ملک بھی میرے لیے اتنا ہی پیارا ہے جتنا پاکستان ہے۔ لیکن اللہ کو گواہ بنا کر یہ کہہ سکتا ہوں... اگر آج کا پاکستان جو اس بدحالی میں ہے، اسی حالت میں رہا، تو بہت سے لوگ واپس نہیں آئیں گے۔ موقع ملنے پر وہاں کے لوگ بھی باہر نکل جائیں گے۔ خدارا، جو آپ لوگ وہاں ہیں، وہ جسمانی محنت کے ذریعے اس ملک کو بچا لو۔ ہم بیرون ملک والے آپ کے ساتھ ہیں۔ اپنے تجربے، قلم، اور قابلیت سے، کل اگر یہ ملک بچ جاتا ہے، تو میں وعدہ کرتا ہوں کہ شان سے واپس آؤں گا، اور عمران خان کی طرح پاکستان کے لیے، اپنے ملک کے لیے کوریا کی ٹیکنالوجی اور اپنے تجربے کے ساتھ آپ سب کو غربت سے نکالوں گا۔ جانتا ہوں کچھ لوگ کہیں گے کہ آج کیوں نہیں آتا...؟ بتاؤں، آج آپ لوگوں کو سکون نہیں ہے، ہمیں یہ دیکھ کر کوئی سکون نہیں ملتا۔ تو وہاں جا کر کیسے سکون مل سکتا ہے؟ سب ایک ایک کر کے مر جانا بہتر ہے۔ اکٹھے نکلو، گروپس میں نکلو۔ پھر آپ بچ سکتے ہو۔ اکیلے اکیلے نکلو گے، مر جاؤ گے۔ سامنے والے اپنا حصہ ڈالیں، پیچھے والے اپنا کام کریں۔ ایک منصوبہ بندی سے اس مشن کو کامیاب بنائیں۔ اللہ آپ سب کا حامی و ناصر ہو۔ آمین۔ پاکستان پائندہ باد، پاک سیکیورٹی فورسز زندہ باد۔ کچھ لوگ ملک سے نکل جانے والے جرنیل، لیڈرز، ججز جو ملک کے اہم عہدے پر رہ کر ریٹائرڈ ہوتے ہی باہر بھاگ گئے ہیں... ان کو میری طرف سے قتل کے برابر ہے۔ جاتے جاتے آپ کو بتا دوں، ایسے لوگوں کو کبھی باہر جانے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے۔ جانتے ہو کیوں؟ کیونکہ یہ کرپٹ، بے ایمان، بے شرم لوگ ہوتے ہیں۔ اگر سچے ہیں تو باہر کیوں جاتے ہیں؟ ریٹائرڈ افسران کی ملک کو بہت ضرورت ہوتی ہے۔ کیونکہ وہ اپنی زندگی ملک کو دے چکے ہوتے ہیں، اور اپنے تجربے سے نوجوان افسران کو گائیڈ کر کے ملک کو طاقتور بناتے ہیں۔ لیکن یہ عجیب ملک ہے۔ پہلے اس کو خوب کھاتے ہیں، پھر اس ملک کا پیسہ لے کر باہر بھاگ جاتے ہیں۔ جو ہیں، وہ اپنی سیٹ چھوڑنے کا نام نہیں لیتے... کہیں نوجوان نہ آ جائیں۔ افسوس تمہاری سوچ پر، اے قاضی، اے ملا... اے جرنیل، تیرا رویہ نہ بھکاری بنا دیا۔
محمد عرفان احمد صدی